خوش مزاج، بااخلاق، ملنسار

مولانا عبد الغفار حسن رحمہ اللہ

کل ۲۷ مئی کو ندائے خلافت مورخہ ۲۸مئی موصول ہوا، اس میں محترم حافظ احمد یار صاحب کے انتقال پر ملال کی خبر پڑھ کر انتہائی افسوس ہوا۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے ، جنت میں اعلیٰ مقام سے نوازے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔

محترم مرحوم سے پرانے روابط تھے۔ ۱۹۵۵۔۵۶ء میں میری رہائش فتحیہ کوارٹرز رحمان پورہ میں تھی، محترم حافظ صاحب بھی میرے قریب ایک کوارٹر میں رہائش پذیر تھے۔ بہت ہی خوش مزاج ، بااخلاق ، ملنسار اور علمی ذوق سے بھرپور تھے۔ قرآنی رسم الخط اور اعراب سے خاص شغف تھا، جیسا کہ ماہنامہ حکمت قرآن میں شائع شدہ ان کے مضامین سے ظاہر ہوتا ہے۔

قرآن مجید سے گہرے تعلق کی بناء پر انہوں نے اپنے بیٹوں کے نام بھی قرآن سے اخذ کئے تھے۔ ان کی موت سے جو خلا پیدا ہوا ہے وہ شاید ہی پورا ہو سکے۔ وما ذلک علی اللہ بعزیزا ان کے پسماندگان کے ساتھ ساتھ ادارہ حکمت قرآن کے رفقاء بھی تعزیت کے مستحق ہیں۔ اللہ تعالیٰ صبر جمیل عطافرمائے۔ پرانے ساتھی رفتہ رفتہ دارالبقاء کو سدھار رہے ہیں۔ اپنی باری بھی قریب ہی معلوم ہوتی ہے۔ منھم من قضی نحبہ ومنھم من ینتظر وما بدلوا تبدیلا (سورہ احزاب) ۔
ام صہیب حسن اور والدہ ذوالقرنین میں بہت زیادہ گہرے روابط تھے۔ ہو سکے تو مرحوم کے عزیزان کو میری طرف سے تعزیتی پیغام پہنچا دیں یا ان کے پتہ سے مطلع کیا جائے۔
اللھم اغفرلہ، وارحمہ، وارفع درجتہ فی المھدیین۔ آمین ۔