المدخل الوجیز الی دراسۃ الاعجاز
فی الکتاب العزیز کا اسلوب
شائستہ جبیں*
اللہ جل شانہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن مجید کا دائمی معجزہ عطا فرمایا جس کی ابتداء انتہاء علم ہے۔ جس کا ہر ہر لفظ مصدر فکر و دانش ہے۔ جس کی ہر ہر آیت منبع حکمت و ہدایت ہے۔ قرآن مجید کے کتاب علم و دانش کا ہونے کا عملی ثبوت علماء امت نے اس طرح فراہم کیا کہ اس بحر بے کنار میں غوطہ زنی کر کے ایسے جواہر علم انسانیت کو پیش کیے کہ جن کی چمک بصارت کے لیے تسکین اور قلوب کے لیے راحت ہے۔ صدیوں سے امت کے علماء اپنی علمی کاوشوں کا مرکز اللہ کی کتاب کو بنا ئے ہوئے ہیں۔ انسانی زندگی کا کوئی پہلو ایسا نہیں جس سے متعلق قرآنی ہدایات سے استنباط و استدلال کے ذریعے علماء امت نے راہنمائی نہ کی ہو۔ قرآنی اعجاز ہمہ پہلو بھی اور آفاقی وابدی بھی۔ قرآن کی اس شان کو بھی علماء نے اپنی تصنیفی جولانیوں کا محور بنایا۔ اسی سلسلہ، تصانیف کی ایک کڑی ڈاکٹر محمود احمد غازی کی کتاب المدخل الوجیز الی دارسۃ الاعجاز فی الکتاب العزیز ہے۔
ڈاکٹر محمود احمد غازی کا تعلق تھانہ بھون کے مشہور علمی خانوادے سے ہے۔ آپ کا سلسلہ نسب چون(۵۴)ویں پشت پر حضرت عمر فاروق ؓ سے جا کر ملتا ہے اور ان چون (۵۴) پشتوں میں کوئی مرد ایسا نہیں گزرا جو حافظِ قرآن نہ ہو۔ (۱)
آپ ۱۸ ستمبر ۱۹۵۰ء کو دہلی میں پیدا ہوئے ۔ خاندانی روایت کے مطابق آپ کو حفظ کے لئے مدرسہ میں داخل کرایا گیا ۔ اتنی چھوٹی عمر میں آپ کو مسجد بھیجا گیا امام صاحب (جو کہ آپ کے والد کے دوست تھے ) گود میں اُٹھا کر مسجد لے جاتے تھے۔
قیام پاکستان کے بعد کراچی میں سلسلہ تعلیم کی تجدید ہوئی اور نو سال کی عمر میں حفظ مکمل کر لیا۔ آپ نے کراچی میں مدرسہ عربیہ اسلامیہ اور بعد ازاں راولپنڈی میں دارالعلوم تعلیم القرآن سے دینی تعلیم کی تکمیل کی۔
آپ کبھی کسی سکو ل میں داخل نہیں ہوئے لیکن مدارس میں تعلیم کے ساتھ ساتھ آپ نے پرائیویٹ امیدوار کے طور پر میٹرک، ایف ۔ اے ، بی۔ اے ، ایم ۔ اے (اسلامیات و عربی ) اور پی ایچ۔ڈی کی ڈگری جامعہ پنجاب سے حاصل کی۔ (۲)
آپ کو اردو، عربی ، فارسی اور انگریزی زبانوں میں لکھنے اور پڑھنے میں خصوصی مہارت و ملکہ حاصل تھا اور آپ کی زندگی کے آخری تین عشروں میں فرنچ اور جرمن زبان بھی اس صف میں شامل ہو گئیں۔ (۳)
آپ نے عملی زندگی کا آغاز، مدرسہ فرقانیہ راولپنڈی میں تدریس سے کیا اور آخری وقت تک متعدد اہم ذمہ داریوں اور عہدوں پر فائز رہے۔ ادارہ تحقیقات اسلامی میں پروفیسر خطیب فیصل مسجد، جج شریعہ اپیلٹ بینچ، سپریم کورٹ آف پاکستان، ڈائریکٹر جنرل دعوۃ اکیڈمی اسلام آباد، ممبر اسلامی نظریاتی کونسل، ڈائریکٹر جنرل شریعہ اکیڈمی، نائب صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد، ممبر قومی سلامتی کونسل، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور، صدر بین الاقوامی اسلامی